Quantcast
Channel: लघुकथा
Viewing all articles
Browse latest Browse all 2466

سنسکار-संस्कार

$
0
0

डॉ ऊषा लाल  ڈاکٹر اُوشا لال

                          ترجمہ:راشد امین ندوی अनुवाद -राशिद अमीन

نئے سال کے موقع پر ِکٹی پارٹی کے انعقاد میں ہم ایسا تھیم رکھیں گے جو ہم سب کے لئے فائدہ مند ہو، کافی غور و فکر کے بعد موضوع چنا گیا-

“اخلاق سکھانے میں ماں کا کردار”

طے تاریخ پر سبھی عورتیں ممبر کلب میں پہنچ گئیں، ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارکباد دی، گلے ملے، کھانے پینے کا دور چلتا رہا-ایک ایک رکن نے بڑے سلجھے طریقہ سے اپنے خیالات کا اظہار کیا، وقت پر پارٹی ختم ہو گئی اور ہنسی خوشی ایک دوسرے سے وداع لیکر اپنے گھر کی طرف چل پڑیں.

رات بھر کوئی گاڑی نہ ملنے کی وجہ سےشلپا کافی تھک چکی تھی سو گھر پہنچتے ہی صوفے پر پسر گئی، اور گھر کے نوکر چندن کو آواز لگائی’ چندن او چندن جلدی سے پانی لا، حلق سوکھ رہا ہے، چندن جو دوسرے کاموں میں مصروف تھا، آواز نہیں سن پایا اسے آتا نہ دیکھ شلپا نے پھر آواز لگائی، چندن او چندن، مر گیا کیا؟

چندن نے جیسے ہی اس کی کڑکتی آواز سنی، دوڑتا ہوا آیا اور پوچھنے لگا جی بی بی جی! بی بی جی کے بچے، جلدی سے پانی لا، پیاس کے مارے حلق سوکھ رہا ہے! وہ دوڑتا ہوا گیا اور پانی کا گلاس لاکر تھما دیا. شلپا نے پانی پیا اور آنکھیں بند کرکے آرام کی حالت میں لیٹ گئی.

اتنے میں شلپا کا چار سالہ بیٹا نِتن اسکول سے آ گیا، اس نے بھاری بھرکم بستہ فرش پر پٹکا اور چلانے لگا، ممّی مجھے روٹی دے دو بھوک لگی ہے ممّی روٹی دو، مجھے بھوک لگی ہے.

ممّی او ممّی ، جاگی ہو یا مر……! شلپا جو کچی نیند میں تھی جھٹ سے اٹھی اور تمتماتے ہوئے چہرے سے بولی-‘باوا، یہ کیا طریقہ ہے ممّی سے بولنے کا”باوا نے بھولے پن سے کہا-ممی مجھے روٹی دو بھوک لگی ہے، اور گلے سے لپٹ گیا. اچانک اسے چندن سے ہوئی گفتگو یاد آگئی، لمحہ بھر پہلے آیا غصّہ کافور ہو گیا اور وہ روٹی دینے چپ چاپ رسوئی کی طرف چلی گئی.


Viewing all articles
Browse latest Browse all 2466

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>